الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
133. بَابُ الْمِزَاحِ
مذاق کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 267
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ: مَزَحَتْ عَائِشَةُ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ أُمُّهَا: يَا رَسُولَ اللهِ، بَعْضُ دُعَابَاتِ هَذَا الْحَيِّ مِنْ كِنَانَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”بَلْ بَعْضُ مَزْحِنَا هَذَا الْحَيُّ.“
ابن ابی ملیکہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے مذاق کی کوئی بات کہی تو ان کی والدہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! (آپ محسوس نہ فرمایئے گا) اس قبیلے میں مذاق کی کئی باتیں بنو کنانہ سے آ گئی ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلکہ ہمارے بعض مذاق بھی اسی قبیلے کے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف: رواه ابن عساكر فى تاريخه: 36/4، فوصله فقال فيه، ابن أبى مليكة عن عائشة، وقال الذهبي عن إسناده فى تاريخ الإسلام: 773/1، حمزة لا اعرفه، و المتن منكر»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
الادب المفرد کی حدیث نمبر 267 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 267
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند مرسل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے کہ ابن ابی ملیکہ تابعی ہیں اور وہ اس واقعہ کے وقت موجود نہیں تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 267