الادب المفرد
كِتَابُ الْمَعْرُوفِ
كتاب المعروف
117. بَابُ قَوْلِ الْمَعْرُوفِ
معروف بات کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 233
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْجَعِيِّ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: قَالَ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ.“
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”ہرنیکی صدقہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الزكاة: 1005 و أبوداؤد: 4947 و رواه البخاري فى الصحيح: 6021، من حديث جابر: 224 و تقدم برقم: 224»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 233 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 233
فوائد ومسائل:
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ”نبیکم“ اس لیے کہا تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو غور سے سنیں اور پھر اس کے مطابق عمل کریں، نیز نیکی کے کسی کام کو حقیر نہ سمجھیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 233