Note: Copy Text and Paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
102. بَابُ هَلْ يَجْلِسُ خَادِمُهُ مَعَهُ إِذَا أَكَلَ
کیا کھانا کھاتے وقت غلام کو ساتھ بٹھانا ضروری ہے؟
حدیث نمبر: 200
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”إِذَا جَاءَ أَحَدَكُمْ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ فَلْيُجْلِسْهُ، فَإِنْ لَمْ يَقْبَلْ فَلْيُنَاوِلْهُ مِنْهُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کا نوکر کھانا لے کر آئے تو اسے ساتھ بٹھا لو، اور اگر وہ نہ بیٹھے تو اسے کچھ کھانا اس میں سے دے دو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب الأطعمة، باب ماجاء فى الأكل مع المملوك: 1853 و ابن ماجة: 3289 - الصحيحة: 1927»

قال الشيخ الألباني: صحيح