الادب المفرد
كِتَابُ الْكَرَمِ وَ يَتِيمٌ
كتاب الكرم و يتيم
75. بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا مِنْ أَبَوَيْهِ
اس شخص کی فضیلت جو ایسے یتیم کی پرورش کرتا ہے جس کے ماں باپ فوت ہو گئے ہیں
حدیث نمبر: 133
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ صَفْوَانَ قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُنَيْسَةُ، عَنْ أُمِّ سَعِيدٍ بِنْتِ مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ، عَنْ أَبِيهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ فِي الْجَنَّةِ كَهَاتَيْنِ، أَوْ كَهَذِهِ مِنْ هَذِهِ.“ شَكَّ سُفْيَانُ فِي الْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِي الإِبْهَامَ.
سیدنا مرہ بن عمرو فہری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے (جیسے شہادت والی اور ساتھ والی انگلی ہے) یا جیسے یہ اور یہ انگلی (ساتھ ساتھ ہیں)۔“ سفیان نے درمیان والی انگلی اور انگوٹھے کے ساتھ والی میں شک کیا ہے (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کون سی انگلی سے اشارہ فرمایا)۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الحميدي: 838 و المروزي فى البر و الصلة: 206 و الطبراني فى الكبير: 320/20 و الحارث فى مسنده كما فى البغية: 904 و البيهقي فى الآداب: 23 و ابن عبدالبر فى التمهيد: 245/16 - الصحيحة: 800»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 133 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 133
فوائد ومسائل:
باپ سے محروم یا ماں اور باپ دونوں سے محروم نابالغ بچہ جو اپنی ضروریات پوری کرسکتا ہو اور نہ اپنی مصلحت کا اسے علم ہو یتیم کہلاتا ہے۔ یتیم اگر فقیر ہے ہے تو اس کی اپنے مال سے کفالت کرنا اور مال دار ہے تو اس کے مال کی نگہداشت کرنا اور اس کی ضروریات کا خیال رکھنا مذکورہ اجر کا باعث ہے کہ اسے روز قیامت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نصیب ہوگا، تاہم درجات کا تفاوت ضرور ہوگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بلند مقام پر فائز ہوں گے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت کے حصول کا یہ بہترین راستہ ہے اور آپ کی رفاقت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ (ابن بطال)اس لیے ہر مسلمان کو اس کے حصول کی شعوری کوشش کرنی چاہیے۔
کوئی عورت اگر باپ سے محروم اپنے ہی بچوں کی کفالت کرتی ہے تو وہ بھی یقیناً اس اجر کی مستحق ٹھہر سکتی ہے۔ اسی طرح یتیم عزیز و رشتہ دار ہو یا اجنبی ہر دو صورتوں میں مذکورہ اجر ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 133