Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
53. بَابُ مَنْ لا يَرْحَمُ لا يُرْحَمُ
جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جائے گا
حدیث نمبر: 98
وَعَنْ عَبْدَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ‏:‏ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ مِنَ الأعْرَابِ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنْهُمْ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، أَتُقَبِّلُونَ الصِّبْيَانَ، فَوَاللَّهِ مَا نُقَبِّلُهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”أَوَ أَمْلِكُ إِنْ كَانَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ نَزَعَ مِنْ قَلْبِكَ الرَّحْمَةَ‏؟.“
سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ کچھ دیہاتی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ان میں سے ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ بچوں کو بوسہ دیتے ہیں؟ اللہ کی قسم! ہم تو انہیں بوسہ نہیں دیتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں کیا کر سکتا ہوں اگر اللہ نے تیرے دل سے رحمت نکال دی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: تقدم برقم: 90»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 98 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 98  
فوائد ومسائل:
اس روایت کے فوائد کے لیے حدیث:۹۰ ملاحظہ فرمائیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 98