مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجنة و النار و صفتهما
جنت اور جہنم کے خصائل
امتِ محمدیہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 966
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ زِيَادٍ، مَوْلَى بَنِي مَخْزُومٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَوَّلُ زُمْرَةٍ مِنْ أُمَّتِي يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ سَبْعُونَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَيْهِمْ، صُورَةُ كُلِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ كَأَشَدِّ ضَوْءِ كَوْكَبٍ فِي السَّمَاءِ، ثُمَّ بَعْدَ ذَلِكَ هُمْ مَنَازِلُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم دنیا میں سب سے آخر پر آئے اور قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے، میری امت کا پہلا گروہ وہ جو جنت میں داخل ہو گا وہ ستر ہزار افراد ہوں گے جن کا کوئی حساب نہیں ہو گا، ان میں سے ہر ایک کا چہرہ چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن ہو گا، پھر وہ جو ان کے بعد والے ہوں گے وہ آسمان میں سب سے زیادہ چمک دار ستارے کی طرح روشن ہوں گے، پھر اس کے بعد وہ درجہ بدرجہ ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب بدء الخلق، باب ماجاء فى صفة الجنة الخ، رقم: 3246. مسلم، كتاب الجنة وصفة، باب اول زمرة تدخل الجنة الخ، رقم: 2834. سنن ابن ماجه، رقم: 4333. مسند احمد: 473/2.»