مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الاقضية
فیصلہ کرنے کرانے کے مسائل
اختلافات کا فیصلہ گواہی اہمیت
حدیث نمبر: 900
اَخْبَرَنَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُوْمِیُّ، نَا سَیْفُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمَکِّیُّ، عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَضَی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالْیَمِیْنِ مَعَ الشَّاهِدِ۔ قَالَ عَمْرٌو: ذٰلِكَ فِی الْاَمْوَالِ۔ قَالَ اَبُوْ مُحَمَّدٍ: لَیْسَ فِیْ هٰذَا الْبَابِ حَدِیْثَ اَصَحَّ مِنْ هٰذَا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم اور ایک گواہ کے ساتھ فیصلہ فرمایا۔ عمرو نے بیان کیا: یہ اموال کے بارے میں ہے، ابومحمد (ابن دینار) نے کہا: اس باب میں اس سے زیادہ صحیح حدیث کوئی نہیں۔
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الاقضيه، باب القضاء باليمين والشاهد، رقم: 1712. سنن ابوداود، رقم: 3608. 3610. سنن ترمذي، رقم: 1344. سنن ابن ماجه، رقم: 2370، 2368.»