Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الفتن
فتنوں کا بیان
قربِ قیامت کی نشانیاں
حدیث نمبر: 845
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ رَجُلٌ: إِنَّ هَؤُلَاءِ أَقْرِبَائِي يُسَلِّمُونَ عَلَيْكَ وَيَسْأَلُونَكَ أَنْ تُحَدِّثَهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ سِنِينَ وَلَمْ أَكُنْ سَنَوَاتٍ أَعْقَلَ مِنِّي فِيهِنَّ وَلَا أَجْدَرَ أَنْ أَعِيَ مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي فِيهِنَّ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((تُقَاتِلُونَ قَوْمًا قُرَيْبَ السَّاعَةِ نِعَالُهُمُ الشَّعْرُ وَتُقَاتِلُونَ قَوْمًا خُلُسَ الْوُجُوهِ صِغَارَ الْأَعْيُنِ، كَأَنَّ وَجُوهَهُمُ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَأَنْ يَحْتَطِبَ أَحَدُكُمْ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهُ فَيَسْتَغْنِي بِهِ وَيَتَصَدَّقَ مِنْهُ وَيَأْكُلَ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْتِيَ رَجُلًا فَيَسَأَلَهُ لَعَلَّهُ أَنْ يُؤْتِيَهُ أَوْ يَمْنَعَهُ ذَلِكَ فَإِنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: تم قیامت کے قریب ایک ایسی قوم سے قتال کرو گے جن کے جوتے بالوں کے ہوں گے، تم ایک ایسی قوم سے قتال کرو گے ان کے چہرے چپٹے ہوں گے، آنکھیں چھوٹی ہوں گی، گویا کہ ان کے چہرے تہہ شدہ ڈھالوں جیسے ہوں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! اگر تم میں سے کوئی شخص اپنی پیٹھ پر لکڑیوں کا گٹھا لا کر فروخت کرے اور وہ اس کے ذریعے بےنیاز ہو جائے اور اس میں سے صدقہ کرے اور کھائے تو وہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی آدمی کے پاس آئے اور اس سے سوال کرے اور وہ اسے دے یا نہ دے، اوپر والا ہاتھ نچلے ہاتھ سے بہتر ہے، اور اپنے زیر کفالت افراد سے خرچ کی ابتدا کرو، روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق.»