مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الفتن
فتنوں کا بیان
تمام انبیاء کا بھائی بھائی ہونا اور نزولِ عیسیٰ علیہ السلام کا بیان
حدیث نمبر: 838
أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ آدَمَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ لِعِلَّاتٍ وَأُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى، وَأَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ؛ لَأَنَّهُ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ، وَإِنَّهُ نَازِلٌ فَاعْرِفُوهُ فَإِنَّهُ رَجُلٌ مَرْبُوعٌ إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ، كَأَنَّ رَأْسَهُ يَقْطُرُ وَإِنْ لَمْ يُصِبْهُ بَلَلٌ، وَإِنَّهُ يَدُقُّ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ وَيَفِيضُ الْمَالُ وَيَضَعُ الْجِزْيَةَ، وَإِنَّ اللَّهَ يُهْلِكُ فِي زَمَانِهِ الْمِلَلَ كُلَّهَا غَيْرَ الْإِسْلَامِ، وَيُهْلِكُ اللَّهُ الْمَسِيحَ الْأَعْوَرَ الْكَذَّابَ، وَيُلْقِي اللَّهُ الْأُمَّةَ حَتَّى يُرْعَى الْأُسُودُ مَعَ الْإِبِلِ، وَالنَّمِرُ مَعَ الْبَقَرِ، وَالذِّئِابُ مَعَ الْغَنَمِ، وَيَلْعَبَ الصَّبْيَانُ بِالْحَيَّاتِ، لَا يَضُرُّ بَعْضُهُمْ بَعْضًا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انبیاء علیہم السلام علاتی بھائی ہیں، ان کی مائیں مختلف ہیں، میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا سب سے زیادہ حقدار ہوں، اس لیے کہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں، وہ نازل ہوں گے پس انہیں پہچان لو کہ وہ درمیانے قد اور سرخ و سفید رنگت والے ہوں گے، ان کے سر سے قطرے ٹپکتے ہوں گے خواہ اس پر پانی نہ لگا ہو، وہ صلیب توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے، مال قبضے میں لے کر جزیہ ختم کر دیں گے، اللہ ان کے زمانے میں اسلام کے علاوہ باقی تمام ادیان ختم کر دے گا، اللہ جھوٹے کانے مسیح کو ہلاک کر دے گا، اللہ امن سے زمین بھر دے گا حتیٰ کہ شیر اونٹوں کے ساتھ، چیتے گائیوں کے ساتھ اور بھیڑیے بکریوں کے ساتھ چریں گے، بچے سانپوں کے ساتھ کھلیں گے، وہ ایک دوسرے کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابي داود، كتاب الملاحم، باب خروج الدجال، رقم: 4324. مسند احمد: 437/2. صحيح ابن حبان، رقم: 6814. اسناده صحيح.»