مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الدعوات
دعاؤں کے فضائل و مسائل
سلام کہنے کے آداب
حدیث نمبر: 833
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، نا سُفْيَانُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَتْ أُمُّ أَيْمَنَ جَارِيَةً لِأُمِّ إِبْرَاهِيمَ بْنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ قَالَتْ: السَّلَامُ لَا عَلَيْكُمُ، فَرَخَّصَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَقُولَ: ((السَّلَامُ)).
جعفر بن محمد نے اپنے باپ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: ام ایمن رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم کی ماں کی لونڈی تھیں، پس جب وہ آتیں تو کہتیں: «السلام لاعليكم»، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (صرف) «السلام» کہنے کی رخصت عنایت فرمائی۔
تخریج الحدیث: «طبقات ابن سعد: 224/8. الاصابة فى تميز الصحابة: 173/8.»