مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الدعوات
دعاؤں کے فضائل و مسائل
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائیں
حدیث نمبر: 830
أَخْبَرَنَا الْمُقْرِيُّ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُجَيْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَى سَلْمَانَ الْخَيْرَ، فَقَالَ:" إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَمْنَحَكَ كَلِمَاتٍ تَرْغَبُ فِيهِنَّ، وَتَسْأَلُ اللَّهَ الرَّحْمَنَ وَتَدْعُو بِهِنَّ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، تَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ صِحَّةً فِي إِيمَانٍ، وَإِيمَانَا فِي خُلُقٍ حَسَنٍ، وَنَجَاحًا يَتْبَعُهُ فَلَاحٌ، وَرَحْمَةً مِنْكَ وَعَفْوًا، وَمَغْفِرَةً مِنْكَ وَرِضْوَانًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان رضی اللہ عنہ کو خیر کی وصیت فرمائی تو فرمایا: ”میں پسند کرتا ہوں کہ میں تمہیں چند کلمات عنایت کروں، تم ان میں ترغیب رکھو اور اللہ الرحمٰن سے سوال کرو اور رات دن ان کے ساتھ دعا کرو، تم کہو: اے اللہ! میں تجھ سے ایمان کی حالت میں، صحت، خلق حسن میں ایمان اور نجات کا سوال کرتا ہوں، جس کے پیچھے تیری طرف سے فلاح و رحمت ہو اور تیری طرف سے عفو و مغفرت اور رضامندی ہو۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 321/2. قال شعيب الارناوط: اسناده ضعيف. معجم الاوسط، رقم: 9333. مستدرك حاكم: 704/1.»