مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصيد و الذبائح
شکار اور ذبح کرنے کے احکام و مسائل
جنگل کی سکونت، شکار اور بادشاہوں کی قربت کا بیان
حدیث نمبر: 663
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا الْحَسَنُ بْنُ الْحَكَمِ النَّخَعِيُّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ شَيْخٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ بَدَا جَفَا، وَمَنِ اتَّبَعَ الصَّيْدَ غَفَلَ، وَمَنْ أَتَى أَبْوَابَ السُّلْطَانِ افْتُتِنَ، وَمَا ازْدَادَ عَبْدٌ مِنْ سُلْطَانٍ قُرْبًا إِلَّا ازْدَادَ مِنَ اللَّهِ بُعْدًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جنگل میں سکونت اختیار کر لے گا تو وہ سخت مزاج بن جائے گا، جو شکار کے پیچھے لگا رہے گا تو وہ غلفت کا شکار ہو جائے گا، جو بادشاہوں کے دروازوں پر آئے گا تو وہ فتنوں میں مبتلا ہو جائے گا، اور جو شخص جتنا کسی بادشاہ کے قریب ہو جاتا ہے اتنا ہی وہ اللہ سے دور ہوتا جاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، باب فى اتباع الصيد، رقم: 2860. قال الشيخ الالباني: ضعيف. مسند احمد: 440/2.»