مسند اسحاق بن راهويه
كتاب النكاح و الطلاق
نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل
تین سے زیادہ طلاق دینے کا بیان
حدیث نمبر: 647
اَخْبَرَناَ عَبْدُاللّٰهِ بْنُ اِدْرِیْسَ قَالَ: سَمِعْتُ عُبَیْدَاللّٰهِ بْنِ الْوَلِیْدِ یُحَدِّثُ عَنْ داؤد بن ابراهیم، عن (بن) عبادة بن الصامت قال: طلق رجل من أجدادی امرأتهٗ ألقًا نأنغذہ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: اِنَّ اَبَاکُمْ لَمْ (یَتَّقِ) اللّٰهَ فَیَجَعَلُ لَهٗ مَخْرَجًا، بَانَتْ مِنْهٗ ثَلَاثًا وَسَائِرُهُنَّ عُدْوَان، اِتَّخَذَ آیَاتِ اللّٰهِ هُزُوًا.
سیدنا عبادۃ بن الصامت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: میرے اجداد میں سے ایک آدمی نے اپنی اہلیہ کو ہزار طلاق دی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نافذ کر دیا۔ اور فرمایا: ”تمہارے باپ نے تقویٰ اختیار نہ کیا تو اس نے اس کے لیے کوئی راہ نہ بنائی، اس کی طرف سے تین تو نافذ ہو گئیں اور ان میں سے جو باقی ہیں وہ زیادتی ہیں، اس نے اللہ کی آیات کا مذاق بنایا۔“