مسند اسحاق بن راهويه
كتاب البيوع
خرید و فروخت کے احکام و مسائل
بیع سلم اور بیع سلف کا بیان
حدیث نمبر: 464
اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ اَبِیْ نُجَیْحٍ، عَنْ اَبِی الْمِنْهَالِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ ذٰلِكَ.
ابوالمنہال نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے اسی کی مثل روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «السابق»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 464 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 464
فوائد:
مذکورہ حدیث میں بیع سلم اور سلف کا تذکرہ ہے۔ یہ اس طرح ہے کہ قیمت پہلے وصول کرلینا اور چیز جو وقت مقرر کیا ہوتا ہے، اس وقت ادا کرنا یہ بیع جائز ہے۔ بشرطیکہ بیچی اور خریدی جانے والی چیز کی مقدار کی نوعیت اور مطلوبہ چیز کی ادائیگی اور وصولی کا وقت اور دیگر ایسی چیزیں جن میں اختلاف ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا پہلے سے تعیّن کر لینا چاہیے۔ حقیقت میں یہ بیع معدوم ہونے کی وجہ سے ناجائز تھی، لیکن اقتصادی مصالح کے پیش نظر لوگوں کے لیے نرمی اور ان پر آسانی کرتے ہوئے اسے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ (بدایة المجتهد: 2؍ 199۔ المغنی: 4؍ 275)
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 464