مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
احرم باندھنے کے لیے میقات کا بیان
حدیث نمبر: 333
اَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: وَقَّتَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لِاَهْلِ الْمَدِیْنَةِ ذَاتَ الْحُلَیْفَةِ، وَلِاَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، وَلِاَهْلِ الْیَمَنِ یَلْمَلَمَ اَوِ الْمَلَمَ، وَقَالَ: هٰذِہِ الْمَوَاقِیْتُ لِاَہْلِہِنَّ، فَمَنْ کَانَ اَهْلُهٗ دُوْنَ الْمِیْقَاتِ فَمِنْ حَیْثُ یَخْرُجُ، وَقَالَ: هٰذِہِ (لِاَهْلِهِنَّ) وَمَنْ اَتٰی عَلَیْهِنَّ مِنْ غَیْرِ اَهْلِهِنَّ، حَتَّی یَأْتِیَ ذٰلِکَ عَلٰی اَهْلِ مَکَّةَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام والوں کے لیے، جحفہ، یمن والوں کے لیے یلملم یا الملم کو میقات مقرر فرمایا، اور فرمایا: ”یہ ان مقامات کے رہنے والوں کے لیے میقات ہیں، اور جس کے گھر والے ان میقات کے اندر رہنے والے ہوں تو وہ جہاں سے چاہے روانہ ہو (اور وہاں سے احرام باندھ لے)۔“ اور فرمایا: ”یہ (میقات) وہاں کے رہنے والوں کے لیے ہیں اور ان کے لیے بھی جو وہاں کے رہنے والے تو نہیں لیکن وہ وہاں سے گزرتے ہیں، حتیٰ کہ وہ مکہ والوں کے ہاں پہنچ جائے۔“
تخریج الحدیث: «السابق»