مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
رمضان میں عمرہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 317
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُهَاجِرِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ أَشْجَعَ، أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَعْتَمِرَ فِي رَمَضَانَ، وَكَانَ زَوْجُهَا جَعَلَ بَعِيرًا لَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أَعْطِهَا، فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَعْدِلُ حِجَّةً)).
ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام نے اشجع قبیلے کی ایک خاتون (ام معقل رضی اللہ عنہا) سے روایت کیا کہ اس نے رمضان میں عمرہ کرنے کا ارادہ کیا، جبکہ ان کے شوہر کا ایک اونٹ تھا، انہوں نے اسے اللہ کی راہ میں دے دیا تھا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(وہ اونٹ) اسے دے دو، کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کرنے کے برابر ہے۔“
تخریج الحدیث: «السابق»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 317 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 317
فوائد:
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا رمضان المبارک میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے، مطلب یہ کہ اس کو ثواب اللہ ذوالجلال حج جتنا عطا کریں گے۔ نہ کہ یہ مطلب ہے کہ حج کا فریضہ ساقط ہوجائے گا، بلکہ جس پر حج فرض ہوجائے تو اس کو حج ادا کرنا ہے۔
صحیح بخاری میں ہے کہ ام سنان رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تم نے ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کیا؟ تو اس نے سواری کے نہ ہونے کا عذر پیش کیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَاِنَّ عُمْرَةً فِیْ رَمَضَانَ تَقْضِیْ حَجَّةً اَوْ حَجَّةً مَعِیَ۔)) (بخاري، کتاب العمرة، رقم: 1863) .... ”رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔“
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 317