مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الزكوٰة
زکوٰۃ کے احکام و مسائل
رشتہ داروں پر صدقہ کا مال خرچ کرنے کا اجر
حدیث نمبر: 296
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، نا الْفَضْلُ بْنُ مُهَلْهَلٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةُ عَبْدِ اللَّهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنَّ فِي حِجْرِي بَنِي أَخٍ لِي أَوْ بَنِي أَخٍ لِعَبْدِ اللَّهِ أَفَأَجْعَلُ زَكْوَةَ مَالِي فِيهِمْ؟ فَقَالَ: ((نَعَمْ)) قَالَ الْمُفَضَّلُ: شَكَّ الْمُغِيرَةُ فِي بَنِي أَخِيهَا أَوْ بَنِي أَخِي عَبْدِ اللَّهِ.
ابراہیم (نخعی رحمہ اللہ) نے بیان کیا: سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی اہلیہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں تو عرض کیا: میرے یا عبداللہ (رضی اللہ عنہا) کے بھتیجے میری پرورش میں ہیں، کیا میں اپنے مال کی زکوٰۃ ان پر خرچ کر سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“
تخریج الحدیث: «السابق»