مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الزكوٰة
زکوٰۃ کے احکام و مسائل
حقیقی مسکین کون ہے؟
حدیث نمبر: 279
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَيْسَ الْمِسْكِينُ بِالطَّوَّافِ مَنْ تَرُدُّهُ الَأُكْلَةُ وَالَأُكْلَتَانِ وَاللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ، أَوِ التَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ، وَلَكِنَّ الْمِسْكِينَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًى يُغْنِيهِ، وَلَا يَسْأَلُ النَّاسَ إِلْحَافًا أَوْ يَسْتَحْيِي أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ إِلْحَافًا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسکین وہ نہیں جسے لقمہ، دو لقمے یا کھجور، دو کھجوریں در در پھرائیں، مسکین تو وہ ہے جس کے پاس اتنا مال نہیں جو اسے بے نیاز کر دے اور وہ لوگوں سے چمٹ کر سوال بھی نہیں کرتا، یا وہ لوگوں سے چمٹ کر سوال کرنے سے حیا محسوس کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الزكاة، باب قول الله تعالىٰ لا يستلون الناس الحافا، رقم: 1479. مسلم، كتاب الزكاة، باب المسكين الذمي لا يجد غني الخ، رقم: 1039. معجم طبراني اوسط، رقم: 3041. سنن ابوداود، رقم: 1631.»