مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجنائز
جنازے کے احکام و مسائل
قبروں کی زیارت کا حکم
حدیث نمبر: 247
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، نا أَبُو مُنَيْنٍ، قَالَ يَعْلَى وَهُوَ يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، ثُمَّ قَالَ: ((اسْتَأَذَنْتُ رَبِّي فِي زِيَارَةِ قَبْرِ أُمِّي فَأَذِنَ لِي وَاسْتَأْذَنْتُهُ فِي الِاسْتِغْفَارِ فَلَمْ يَأْذَنْ لِي فَزُورُوهَا فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْآخِرَةَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ محترمہ کی قبر دیکھی، تو آپ روئے اور اپنے پاس والوں کو بھی رلایا، پھر فرمایا: ”میں نے اپنی والدہ محترمہ کی قبر کی زیارت کے حوالے سے اپنے رب سے اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت دے دی، اور میں نے استغفار کے لیے اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت نہ دی، پس تم اس (قبر) کی زیارت کرو وہ تمہیں آخرت یاد کرائے گی۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجنائز، باب استذان النبى صلى الله عليه وسلم ربه عزوجل فى زيارة، رقم: 976. سنن ابوداود، كتاب الجنائز، باب فى زيارة القبر، رقم: 3234. نسائي، رقم: 2034. مسند احمد: 441/2.»