مسند اسحاق بن راهويه
كتاب التهجد و التطوع
تہجد اور نفل نماز کے احکام و مسائل
اللہ تبارک وتعالیٰ کا آسمانِ دنیا پر نزول فرمانا
حدیث نمبر: 235
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا عَبْدُ الْأَعْلَى، نا أَبُو حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْ لَيْلَةٍ إِلَّا وَاللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَنْزِلُ فِيهَا فِي ثُلُثِ اللَّيْلِ الْآخِرِ، فَنَادَى مُنَادِيهِ: هَلْ مِنْ سَائِلٍ فَأُعْطِيَهُ؟ هَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ فَاغْفِرَ لَهُ"، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر رات آخری تہائی حصے میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے، تو اس کا منادی اعلان کرتا ہے: کیا کوئی مانگنے والا ہے کہ میں اسے عطا کروں؟ کیا کوئی بخشش طلب کرنے والا ہے کہ میں اسے بخشش دوں؟ تین بار فرماتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التهجد، باب الدعاء والصلاة الخ، رقم: 1145. مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب الترغيب فى الدعاء، الخ، رقم: 758»