مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة
نماز کے احکام و مسائل
بدبو دار سبزی کھا کر مسجد میں جانے کی ممانعت
حدیث نمبر: 209
اَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوْسٰی، نَا طَلْحَةُ، عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ اَکَلَ مِنْ هَذِہِ الْخَضْرَوَاتِ ذَوَاتَ الرِّیْح، فَـلَا یَقْرَبَنَّا فِی مَسَاجِدِنَا، فَاِنَّ الْمَلَائِکَةَ تَتَأَذّٰی مِمَّا یَتَاذَّی (مِنْهُ) بَنُوْ آدَمَ، فَکَانَ عَطَاءٌ یَقُوْلُ: اَلْخَضْرَوَاتُ: اَلْبَقُوْلُ وَالثَّوْمُ وَالْبَصَلُ وَالْفَجْلُ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ان بدبودار سبزیوں (لہسن، پیاز اور مولی وغیرہ) میں سے کوئی سبزی کھائے تو وہ ہماری مساجد کے قریب نہ آئے، کیونکہ جس چیز سے انسان تکلیف محسوس کرتے ہیں اس سے فرشتے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاذان، باب ماجاء فى الثوم البصل الكراث، رقم: 853. مسلم، كتاب المساجد، باب نهي من اكل ثوم او بصل الخ: 562. سنن ابوداود، رقم: 3822. سنن ترمذي، رقم: 1806. سنن نسائي، رقم: 707. سنن ابن ماجه، رقم: 1016. مسند احمد: 374/3.»