مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة
نماز کے احکام و مسائل
اذان کا جواب دینا
حدیث نمبر: 186
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ التَّنُورِيُّ، نا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ: ((أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ قَالَ كَمَا قَالَ)).
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب موذن کو سنتے تو جس طرح (کے کلمات) وہ کہتا ویسے ہی (کلمات) آپ فرماتے تھے۔
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاذان، باب ما يقول اذا سمع المنادي، رقم: 611. مسلم، كتاب الصلاة، رقم: 383. بلفظ اذا سمعتم الندا فقولو مثل ما يقول الموذن. مسند احمد: 326/6.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 186 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 186
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان کا جواب دینا مسنون ہے۔ دوسری حدیث میں ہے:
((اِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا یَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ۔)) (بخاري، کتاب الاذان، رقم: 611) .... ”جب تم اذان سنو تو اسی طرح کہو جیسے کہ مؤذن کہتا ہے۔“
صحیح مسلم میں ہے: ”حَیَّ عَلَی الصَّلَاةِ“ اور ”حَیَّ عَلَی الْـفَلَاحِ“ کی بجائے ”لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ“ کہے اور اس روایت میں ہے کہ جو اذان کا جواب دے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (مسلم، کتاب الصلاۃ، باب استحباب القول مثل قول المؤذن، رقم: 385)
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 186