Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الطهارة
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
طہر کے بعد مٹیالے یا زرد رنگ کا پانی آنا
حدیث نمبر: 111
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ:" كُنَّا لَا نَرَى التَّرِيَّةَ شَيْئًا: الْكُدْرَةَ وَالصُّفْرَةَ".
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ہم (حیض سے پاک ہونے کے بعد) سفید، مٹیالے اور زرد رنگت والے پانی کو کچھ نہیں سمجھتی تھی۔

تخریج الحدیث: «كتاب الحيض، باب الصفرة والكدرة فى غير ايام الحيض، رقم: 326. سنن ابوداود، كتاب الطهارة، باب المراة تري الكدرة والصفرة، رقم: 307. سنن نسائي، رقم: 368 سنن ابن ماجه، رقم: 647»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 111 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 111  
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا انقطاع حیض کے بعد اگر عورت کی شرمگاہ سے کوئی مادہ خارج ہو تو اسے حیض شمار نہیں کیا جائے گا خواہ وہ گدلے یا زرد رنگ کا ہو یا کسی اور رنگ کا۔ سیّد سابق رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ایامِ حیض میں پیلے یا مٹیالے رنگ کا خون حیض سمجھا جائے گا لیکن دیگر ایام میں اسے حیض نہیں سمجھا جائے گا۔ (فقہ السنہ)
جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مذکورہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ طہر کے بعد اگر مٹیالے یا زرد رنگ کا پانی آئے تو وہ حیض نہیں ہے لیکن ایام حیض میں اس کا آنا حیض ہی ہوگا۔ (نیل الاوطار: 1؍ 402)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 111