مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الطهارة
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
شیرخوارگی کی عمر میں لڑکے اور لڑکی کے پیشاب کا حکم
حدیث نمبر: 103
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ الْمُخَارِقِ، أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ كَانَ فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَالَ عَلَيْهِ، فَقَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرِنِي ثَوْبَكَ كَيْمَا أَغْسِلَهُ قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَا أُمَّ الْفَضْلِ، إِنَّمَا يُغْسَلُ بَوْلُ الْجَارِيَةِ وَيُنْضَحُ بَوْلُ الْغُلَامِ)).
قابوس بن مخارق سے روایت ہے کہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں تھے، انہوں نے آپ پر پیشاب کر دیا، تو ام الفضل رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اپنا کپڑا مجھے دیں تاکہ میں اسے دھو دوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ام الفضل! لڑکی کا پیشاب دھویا جائے گا اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطهارة، باب بول الصبي يصيب الثوب، رقم: 375. سنن ابن ماجه، كتاب الطهارة، باب ماجاء فى بول الصبي، رقم: 522. قال الشيخ الالباني: حسن صحيح. مسند احمد: 339/6»