مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الطهارة
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
تیمم کی اجازت
حدیث نمبر: 94
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا الْمُثَنَّى بْنُ الصَّبَّاحِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَكُونُ فِي هَذَا الرَّمْلِ الْأَشْهُرَ الثَّلَاثَةَ وَالْأَرْبَعَةَ، وَفِينَا النُّفَسَاءُ وَالْحَائِضُ، وَالْجُنُبُ وَلَسْنَا نَجِدُ الْمَاءَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((عَلَيْكُمْ بِالْأَرْضِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، کچھ دیہاتی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم تین اور چار ماہ تک اس ریگستان میں ہوتے ہیں، ہم میں نفاس و حیض والی خواتین اور اجنبی بھی ہوتے ہیں، ہمیں پانی نہیں ملتا، (ہم کیا کریں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم مٹی استعمال (کر کے تیمم) کر لو۔“
تخریج الحدیث: «مسند ابي يعلي، رقم: 5870. قال حسين سليم اسد، اسناده ضعيف. سنن كبري بيهقي: 216/1»