مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الطهارة
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
تیمم کا طریقہ
حدیث نمبر: 93
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، نا بُرْدُ بْنُ سِنَانٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:" لَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى آيَةَ التَّيَمُّمِ لَمْ أَدْرِ كَيْفَ أَصْنَعُ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلِهِ فَلَمْ أَجِدْهُ، وَقِيلَ: قَدْ خَرَجَ الْوَقْتَ الدُّرَجَةَ الَّذِي أَخَذَ فِيهِ، فَاتَّبَعْتُهُ فَأُرَانِي عَرَفَ حَاجَتِي، فَقَامَ ثُمَّ ضَرَبَ ضَرْبَةً عَلَى الْأَرْضِ فَمَسَحَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ لَمْ يَزِدْ عَلَى ذَلِكَ فَرَجَعْتُ وَلَمْ أَسْأَلْهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، جب آیت تیمم نازل ہوئی تو مجھے معلوم نہ تھا کہ میں کس طرح کروں؟ پس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آپ کے گھر حاضر ہوا لیکن میں نے آپ کو نہ پایا، بتایا گیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے ہیں، مجھے اس راستے کا علم تھا جہاں میں آپ کو پا لوں گا، میں آپ کے پیچھے پیچھے گیا، میرا خیال ہے آپ نے میری ضرورت کو بھانپ لیا، آپ کھڑے ہوئے، پھر دونوں ہاتھ زمین پر مارے، اپنے چہرے اور ہاتھوں پر ملے اور اس پر کوئی اضافہ نہ کیا، میں واپس آ گیا اور آپ سے (تیمم کا طریقہ) نہ پوچھا۔
تخریج الحدیث: «مصنف ابن ابي شيبه: 147/1 رقم: 1689. اسناده ضعيف»