بلوغ المرام
كتاب العتق
آزادی کے مسائل
1. (أحاديث في العتق)
(آزادی کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 1225
وعن عمران بن حصين رضي الله عنهما: أن رجلا أعتق ستة مملوكين له عند موته لم يكن له مال غيرهم فدعا بهم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم فجزأهم أثلاثا ثم أقرع بينهم فأعتق اثنين وأرق أربعة وقال له قولا شديدا. رواه مسلم.
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی موت کے وقت اپنے چھ غلام آزاد کر دیئے۔ ان غلاموں کے علاوہ اس کا کوئی اور مال نہیں تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو طلب فرمایا اور ان کے تین حصے کئے پھر ان میں قرعہ اندازی فرمائی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو غلاموں (ایک تہائی) کو آزاد فرما دیا اور باقی چار کو غلام رہنے دیا اور آزاد کرنے والے کے حق میں سخت کلمہ بھی فرمایا۔ (مسلم)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الأيمان، باب من أعتق شركًا له في عبد، حديث:1668.»
حكم دارالسلام: صحيح
بلوغ المرام کی حدیث نمبر 1225 کے فوائد و مسائل
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1225
تخریج: «أخرجه مسلم، الأيمان، باب من أعتق شركًا له في عبد، حديث:1668.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مرض الموت میں صدقے کی حیثیت وصیت کی ہوتی ہے اور مرنے والا شرعاً ترکے کی ایک تہائی وصیت کرنے کا مجاز ہے اس سے زائد نہیں اور اگر مرنے والا مرض الموت میں اس سے زائد کا صدقہ یا وصیت کر گیا تو وہ نافذ العمل نہیں ہوگا بلکہ اس کی اصلاح کی جائے گی۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1225