Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب القضاء
قاضی ( جج ) وغیرہ بننے کے مسائل
1. (أحاديث في القضاء)
(قضاء کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 1199
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم الراشي والمرتشي في الحكم. رواه أحمد والأربعة وحسنه الترمذي وصححه ابن حبان،‏‏‏‏ وله شاهد من حديث عبد الله بن عمرو عند الأربعة إلا النسائي.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فیصلے میں) رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن حبان نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔ نسائی کے علاوہ چاروں کے ہاں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی حدیث اس کی شاہد ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود: لم أجده، والترمذي، الأحكام، حديث:1336، والنسائي: لم أجده، وابن ماجه: لم أجده، وأحمد:2 /387، 388، وابن حبان (الموارد)، حديث:1196، وحديث عبدالله بن عمرو بن العاص: أخرجه أبوداود، القضاء، حديث:3580، والترمذي، الأحكام، حديث:1337، وابن ماجه، الأحكام، حديث:2313 وسنده حسن.»

حكم دارالسلام: حسن

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 1199 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1199  
تخریج:
«أخرجه أبوداود: لم أجده، والترمذي، الأحكام، حديث:1336، والنسائي: لم أجده، وابن ماجه: لم أجده، وأحمد:2 /387، 388، وابن حبان (الموارد)، حديث:1196، وحديث عبدالله بن عمرو بن العاص: أخرجه أبوداود، القضاء، حديث:3580، والترمذي، الأحكام، حديث:1337، وابن ماجه، الأحكام، حديث:2313 وسنده حسن.»
تشریح:
اس حدیث میں رشوت لینے والے اور دینے والے دونوں پر لعنت کی گئی ہے۔
گویا رشوت لینا اور دینا کبیرہ گناہ ہے کیونکہ اس کے ذریعے سے حقوق العباد پر کھلے بندوں ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔
جس معاشرے میں رشوت خوری عام ہو وہاں لوگ ایک دوسرے کے خیر خواہ‘ ہمدرد اور غمگسار کیسے ہو سکتے ہیں؟
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1199