بلوغ المرام
كتاب القضاء
قاضی ( جج ) وغیرہ بننے کے مسائل
1. (أحاديث في القضاء)
(قضاء کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 1196
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «يدعى بالقاضي العادل يوم القيامة فيلقى من شدة الحساب ما يتمنى أنه لم يقض بين اثنين في عمره» رواه ابن حبان وأخرجه البيهقي ولفظه: «في تمرة» .
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے ” قیامت کے روز عادل قاضی کو حساب کیلئے طلب کیا جائے گا وہ اپنے حساب کی شدت کو محسوس کر کے آرزو کرے گا کہ کاش وہ دنیا میں دو شخصوں کے درمیان اپنی عمر میں ایک فیصلہ بھی نہ کرتا۔“ اسے حبان نے روایت کیا ہے اور بیہقی نے اس کو نقل کیا ہے۔ اس میں اضافہ ہے کہ ” کبھی ایک کھجور کا بھی فیصلہ نہ کرتا۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:1563، والبيهقي:10 /96، وأحمد:6 /75، حسنه الهيثمي في مجمع الزوائد:4 /192، وأشار المنذري إلي أنه حسن، الترغيب والترهيب: 3 /157، ابن العلاء وصالح بن سرج وثقهما ابن حبان وحده من أئمة الجرح والتعديل فهما مستوران.»
حكم دارالسلام: ضعيف