Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب الأطعمة
کھانے کے مسائل
3. باب الأضاحي
(احکام) قربانی کا بیان
حدیث نمبر: 1164
وعن جابر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا تذبحوا إلا مسنة إلا أن يعسر عليكم فتذبحوا جذعة من الضأن» ‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ ذبح کرو مگر دو دانتا (دوندا) لیکن مشکل اور دشواری پیش آ جائے تو عمدہ دنبہ جو چھ ماہ کا ہو ذبح کرو۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الأضاحي، باب سن الأضحية، حديث:1963.»

حكم دارالسلام: صحيح

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 1164 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1164  
تخریج:
«أخرجه مسلم، الأضاحي، باب سن الأضحية، حديث:1963.»
تشریح:
اس حدیث میں صراحت ہے کہ قربانی کے لیے بھیڑ کا جذعہ تب جائز ہے جب دو دانتا جانور میسر نہ ہو۔
لیکن جمہور کی رائے یہ ہے کہ بھیڑ کے جذعے کی قربانی بہرصورت جائز ہے‘ دو دانتا ملے یا نہ ملے۔
اور انھوں نے اس حدیث کو استحباب اور افضلیت پر محمول کیا ہے جیسا کہ امام نووی رحمہ اللہ کی رائے ہے۔
اور دلائل کی رو سے یہی موقف اقرب الی الصواب معلوم ہوتا ہے۔
گویا اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ تمھارے لیے مستحب اور افضل یہ ہے کہ دو دانتا ہی ذبح کرو۔
اگر تم عاجز ہو اور تمھارے بس میں نہ ہو تو پھر بھیڑ کی جنس‘ یعنی دنبے اور چھترے کا جذعہ ذبح کر لو۔
رہا بھیڑ کے سوا کسی اور جنس کا جذعہ!تو وہ کسی صورت میں قربانی کے لیے کفایت نہیں کر سکتا۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن ابن ماجہ، اردو‘ طبع دارالسلام‘ حدیث: ۳۱۴۰‘ ۳۱۴۱ کے فوائد و مسائل)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1164