Note: Copy Text and to word file

بلوغ المرام
كتاب الحدود
حدود کے مسائل
1. باب حد الزاني
زانی کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 1039
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «‏‏‏‏إذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت فليجلدها الحد ولا يثرب عليها ثم إن زنت الثالثة فتبين زناها فليبعها ولو بحبل من شعر» .‏‏‏‏ متفق عليه وهذا لفظ مسلم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرماتے تھے کہ جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کی مرتکب ہو اور اس کا زنا نمایاں و ظاہر ہو جائے تو اسے چاہیے کہ اس لونڈی پر حد لگائے اور ملامت نہ کرے۔ (اس کے بعد) پھر اگر لونڈی زنا کا ارتکاب کرے تو اسے چاہیے کہ اس لونڈی پر حد لگائے اور ملامت نہ کرے۔ (اس کے بعد) پھر اگر وہ لونڈی تیسری مرتبہ زنا کرے اور اس کا زنا ظاہر و نمایاں ہو جائے تو اسے فروخت کر دے خواہ بالوں سے بٹی ہوئی ایک رسی کے عوض میں ہی کیوں نہ ہو۔ (بخاری و مسلم) اور یہ الفاظ مسلم کے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الحدود، باب لا يثرب علي الأمة إذا زنت ولا تنفي، حديث:6839، ومسلم، الحدود، باب رجم اليهود أهل الذمة في الزني، حديث:1703.»

حكم دارالسلام: صحيح