Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
14. باب النفقات
نفقات کا بیان
حدیث نمبر: 984
وعن عمر رضي الله تعالى عنه:" أنه كتب إلى أمراء الأجناد في رجال غابوا عن نسائهم: أن يأخذوهم بأن ينفقوا أو يطلقوا فإن طلقوا بعثوا بنفقة ما حبسوا" أخرجه الشافعي والبيهقي بإسناد حسن.
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے امراء لشکر کو ایسے مردوں کے بارے میں تحریر فرمایا جو فوج میں شریک رہنے کی وجہ سے اپنی بیویوں سے غائب تھے کہ وہ اپنی بیویوں کو نفقہ روانہ کریں ورنہ طلاق دے دیں۔ اگر طلاق دیں تو جتنی مدت انہوں نے روکے رکھا ہے اس کا نفقہ روانہ کریں۔ اسے امام شافعی رحمہ اللہ اور بیہقی نے عمدہ سند سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البيهقي:7 /469، والشافعي في مسنده، فيه مسلم بن خالد وهو ضعيف من جهة حفظه.»

حكم دارالسلام: ضعيف

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 984 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 984  
تخریج:
«أخرجه البيهقي:7 /469، والشافعي في مسنده، فيه مسلم بن خالد وهو ضعيف من جهة حفظه.»
تشریح:
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس تحریری فرمان کا پس منظر یہ بیان کیا گیا ہے کہ ایک رات حضرت عمر رضی اللہ عنہ گشت پر تھے۔
ایک ایسے خیمہ پر سے آپ کا گزر ہوا جس میں ایک خاتون شوہر کی جدائی کی طوالت پر دردناک اشعار پڑھ رہی تھی۔
وہ اشعار حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی سن لیے۔
اس کا شوہر فوج میں ملازم تھا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا کہ ایک عورت خاوند کے بغیر کتنا عرصہ گزار سکتی ہے؟ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ چار ماہ یا چھ ماہ۔
اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لشکر کے سپہ سالاروں کو حکم تحریر فرمایا کہ فوجیوں کو حکم دو کہ وہ چار ماہ بعد ضرور گھر آیا کریں ورنہ اپنی بیویوں کو طلاق دے دیں اور ساتھ ہی ان کا سابقہ نان و نفقہ بھی بھیج دیں۔
(تفسیر ابن کثیر ‘ موطأ امام مالک)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 984