Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
14. باب النفقات
نفقات کا بیان
حدیث نمبر: 976
وعن طارق المحاربي رضي الله عنه قال: قدمنا المدينة فإذا رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قائم على المنبر يخطب الناس ويقول:" يد المعطي العليا وابدأ بمن تعول: أمك وأباك وأختك وأخاك ثم أدناك فأدناك" رواه النسائي وصححه ابن حبان والدارقطني.
سیدنا طارق محاربی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہم مدینہ میں آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے لوگوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ فرماتے تھے دینے والا ہاتھ بالا و بلند ہوتا ہے۔ اور ان سے شروع کر جو تمہاری کفالت میں ہیں۔ ان میں تیری ماں، تیرا باپ، تیری بہن اور تیرا بھائی شامل ہیں پھر درجہ بدرجہ اپنے سب سے زیادہ قریبی کو دے۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان اور دارقطنی نے صحیح قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه النسائي، الزكاة، باب أيتهما اليد العليا، حديث:2533، وابن حبان (الإحسان):5 /143، حديث:3330.»

حكم دارالسلام: صحيح
بلوغ المرام کی حدیث نمبر 976 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 976  
تخریج:
«أخرجه النسائي، الزكاة، باب أيتهما اليد العليا، حديث:2533، وابن حبان (الإحسان):5 /143، حديث:3330.»
تشریح:
راویٔ حدیث:
«حضرت طارق بن عبداللہ محاربی رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ صحابی ہیں۔
محارب بن حفصہ‘ جو بنو غطفان کا قبیلہ ہے‘ کی طرف نسبت کی وجہ سے محاربی کہلائے۔
ان سے کچھ احادیث مروی ہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 976