بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
12. باب العدة والإحداد والا ستنبراء وغير ذلك
عدت، سوگ اور استبراء رحم کا بیان
حدیث نمبر: 951
وعن جابر رضي الله عنه قال: طلقت خالتي فأرادت أن تجد نخلها فزجرها رجل أن تخرج فأتت النبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: «بلى فجدي نخلك فإنك عسى أن تصدقي أو تفعلي معروفا» رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری خالہ کو طلاق دی گئی اور اس نے دوران عدت اپنی کھجور کا پھل اتارنے کے ارادہ سے باہر جانا چاہا تو ایک آدمی نے ان کو ڈانٹا۔ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ہاں تم اپنے درختوں کا پھل توڑ سکتی ہو۔ عین ممکن ہے کہ تم صدقہ کرو یا اس ذریعہ سے کوئی دوسرا عمل خیر تمہارے ہاتھ سے انجام پا جائے۔“ (مسلم)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الطلاق، باب جواز خروج المعتدة البائن...، حديث:1483.»
حكم دارالسلام: صحيح
بلوغ المرام کی حدیث نمبر 951 کے فوائد و مسائل
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 951
تخریج: «أخرجه مسلم، الطلاق، باب جواز خروج المعتدة البائن...، حديث:1483.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو عورت ایام عدت میں ہو‘ وہ ضرورت کے لیے گھر سے باہر جائے اور کام کاج کرکے واپس گھر آجائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 951