Note: Copy Text and to word file

بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
11. باب اللعان
لعان کا بیان
حدیث نمبر: 937
وعنه رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال للمتلاعنين: «حسابكما على الله،‏‏‏‏ أحدكما كاذب،‏‏‏‏ لا سبيل لك عليها» ‏‏‏‏ قال: يا رسول الله! مالي؟ فقال: «‏‏‏‏إن كنت صدقت عليها فهو بما استحللت من فرجها وإن كنت كذبت عليها فذاك أبعد لك منها» متفق عليه.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان کرنے والے زوجین سے فرمایا تم دونوں کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔ دونوں میں سے ایک تو جھوٹا ہے، اب تیرا اس عورت پر کوئی حق نہیں۔ اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! میرا مال مجھے دلوا دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو نے اس پر سچا الزام لگایا ہے تو پھر یہ مال اس لذت صحبت کا معاوضہ ہے جو حلال کر کے تو نے اس سے حاصل کی ہے اور اگر تو نے اس پر جھوٹا الزام لگایا ہے تو مال تجھ سے اور بھی دور ہو گیا۔ (بخاری و مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الطلاق، باب قول الإمام للمتلاعنين: إن أحمدكما كاذب.....، حديث:5312، ومسلم، اللعان، حديث:1493.»

حكم دارالسلام: صحيح