بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
9. باب الرجعة
(طلاق سے) رجوع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 928
عن عمران بن حصين رضي الله عنه: أنه سئل عن الرجل يطلق ثم يراجع ولا يشهد؟ فقال:" أشهد على طلاقها وعلى رجعتها". رواه أبو داود هكذا موقوفا وسنده صحيح وأخرجه البيهقي بلفظ: أن عمران بن حصين سئل عمن راجع امرأته ولم يشهد فقال:" في غير سنة فليشهد الآن" وزاد الطبراني في رواية:"ويستغفر الله".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ان سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا کہ جو طلاق دیتا ہے پھر رجوع کر لیتا ہے اور اس پر گواہ نہیں بناتا۔ انہوں نے جواب دیا ”کہ عورت کو طلاق دیتے اور اس سے رجوع کرتے وقت گواہ مقرر کر۔“ اسے ابوداؤد نے اسی طرح موقوف روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے امام بیہقی نے اس روایت کو ان الفاظ سے ذکر کیا ہے ”عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے اس شخص کے متعلق پوچھا گیا جو اپنی بیوی سے رجوع کرے مگر گواہ نہ بنائے؟“ تو انہوں نے فرمایا ”غیر مسنون ہے اور اسے چاہیئے کہ اب گواہ بنا لے۔“ طبرانی نے ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے کہ ”اسے اللہ سے معافی بھی مانگنی چاہیئے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الطلاق، باب الرجل يراجع ولا يشهد، حديث:2186، وسنده حسن، والبيهقي:7 /373.»
حكم دارالسلام: صحيح