Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب البيوع
خرید و فروخت کے مسائل
21. باب الوصايا
وصیتوں کا بیان
حدیث نمبر: 821
و عن أبي أمامة الباهلي رضي الله تعالى عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «‏‏‏‏إن الله قد أعطى كل ذي حق حقه فلا وصية لوارث» . رواه أحمد والأربعة إلا النسائي،‏‏‏‏ وحسنه أحمد والترمذي،‏‏‏‏ وقواه ابن خزيمة وابن الجارود،‏‏‏‏ ورواه الدارقطني من حديث ابن عباس رضي الله عنهما وزاد في آخره:«‏‏‏‏إلا أن يشاء الورثة» .‏‏‏‏ وإسناده حسن.
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر حقدار کو اس کا حق عطا فرما دیا ہے لہذا اب کسی وارث کے لیے کوئی وصیت نہیں۔ اسے احمد اور چاروں نے سوائے نسائی کے روایت کیا ہے۔ احمد اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن خزیمہ اور ابن جارود نے اسے قوی قرار دیا ہے اور دارقطنی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے اور اس کے آخر میں اتنا اضافہ بھی کیا ہے۔ الایہ کہ اس کے وارث چاہیں اور ان کی اسناد حسن ہیں۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في تضمين العارية، حديث:3565، والترمذي، الوصايا، حديث:2121، وابن ماجه، الوصايا، حديث:2713، وأحمد:4 /238، 5 /267، وحديث ابن عباس أخرجه الدارقطني:4 /152 وسنده ضعيف، عطاء الخراساني مدلس وعنعن.»

حكم دارالسلام: حسن