تخریج: «أخرجه الحاكم:4 /341 وسنده ضعيف، محمد بن الحسن الشيباني وأبويوسف القاضي ضعيفان، وابن حبان (الإحسان):7 /220، والبيهقي:10 /292، وللحديث شواهد كثيرة.»
تشریح:
1. اس حدیث میں ولا کو نسب کے تعلق سے تشبیہ دے کر یہ بتایا گیا ہے کہ اس کی خرید و فروخت ہو سکتی ہے‘ نہ اسے ہبہ کیا جا سکتا ہے اور نہ نذر کی جا سکتی ہے۔
2. عرب معاشرے میں لوگ اسے فروخت بھی کر دیتے تھے اور ہبہ اور نذر بھی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ممنوع قرار دے دیا۔
راویٔ حدیث: «حضرت محمد بن حسن رحمہ اللہ» ان کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔
سلسلۂ نسب یوں ہے: محمد بن حسن بن فرقد شیبانی۔
احناف کے ایک مشہور و معروف امام ہیں۔
۱۳۲ ہجری میں واسط شہر میں پیدا ہوئے اور کوفہ میں نشوونما پا کر پروان چڑھے۔
علم حدیث حاصل کیا۔
بڑے بڑے علماء سے ملاقات کی۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی مجلس میں کئی سال تک رہے‘ پھر امام ابویوسف رحمہ اللہ سے فقہ کا درس لیا۔
بہت سی نادر کتب تصنیف کیں اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے علم کو خوب پھیلایا۔
یہ احناف کے تین علمی ستونوں میں سے ایک ہیں۔
تین سال تک امام مالک رحمہ اللہ سے علم حاصل کیا۔
امام شافعی رحمہ اللہ ان کی بابت فرماتے ہیں کہ میں نے محمد بن حسن کی طرح جسم میں فربہ اور خوش طبع کسی کو نہیں دیکھا اور نہ میں نے ان سے زیادہ کسی کو خیرخواہ پایا۔
حافظے کے اعتبار سے ان کو حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے۔
۱۸۹ ہجری میں رَیّ کی
”برنبویہ
“ نامی بستی میں وفات پائی۔
«امام ابویوسف رحمہ اللہ» اس سے مراد امام علامہ قاضی ابویوسف یعقوب بن ابراہیم انصاری کوفی ہیں۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مشہور شاگرد ہیں اور اہل عراق کے مستند فقیہ ہیں۔
ان کی نشوونما طلب علم ہی میں ہوئی۔
ان کے والد ایک غریب آدمی تھے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ قاضی ابویوسف کو وقتاً فوقتاً سو‘ سو درہم دے کر ان کی اعانت کیا کرتے تھے۔
یحییٰ بن معین رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اصحاب الرائے میں امام ابویوسف سے زیادہ احادیث کا علم رکھنے والا اور ان سے زیادہ فن میں پختہ کوئی دوسرا نہیں۔
اور یحییٰ بن یحییٰ تمیمی کا قول ہے کہ میں نے ابویوسف کو ان کی موت کے وقت یہ فرماتے سنا کہ میں نے اپنے تمام فتووں سے رجوع کیا سوائے ان کے جو کتاب و سنت سے موافقت رکھتے ہیں اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ سوائے ان فتووں کے جو قرآن کے موافق ہیں اور جن پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔
ربیع الثانی ۱۸۲ہجری میں انہتر
(۶۹) سال کی عمر میں وفات پائی۔