Note: Copy Text and to word file

بلوغ المرام
كتاب الصيام
روزے کے مسائل
2. باب صوم التطوع وما نهي عن صومه
نفلی روزے اور جن دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے
حدیث نمبر: 552
عن أبي قتادة الأنصاري رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم سئل عن صوم يوم عرفة فقال: «‏‏‏‏يكفر السنة الماضية والباقية» ‏‏‏‏ وسئل عن صوم يوم عاشوراء فقال: «‏‏‏‏يكفر السنة الماضية» ‏‏‏‏ وسئل عن صوم يوم الاثنين فقال: «‏‏‏‏ذلك يوم ولدت فيه ويوم بعثت فيه أو أنزل علي فيه» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرفہ (نو ذوالحج) کے دن روزہ کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (یہ روزہ) گزشتہ سال اور آئندہ سال کے گناہ دور کر دیتا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عاشورہ کے دن کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ گزشتہ سال کے گناہ دور کر دیتا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوموار کے دن کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ اس دن میں پیدا ہوا اور اسی دن مجھے نبوت دی گئی اور اسی دن مجھ پر قرآن اتارا گیا۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الصيام، باب استحباب صيام ثلاثة أيام من كل شهر، حديث:1162.»

حكم دارالسلام: صحيح