بلوغ المرام
كتاب الصلاة
نماز کے احکام
12. باب صلاة الجمعة
نماز جمعہ کا بیان
حدیث نمبر: 369
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم:«من اغتسل ثم أتى الجمعة فصلى ما قدر له ثم أنصت حتى يفرغ الإمام من خطبته ثم يصلي معه: غفر له ما بينه وبين الجمعة الأخرى وفضل ثلاثة أيام» . رواه مسلم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو آدمی غسل کر کے جمعہ کے لئے آئے پھر نماز پڑھے جتنی اس کے لئے مقدر ہو۔ پھر خاموشی سے اس وقت تک بیٹھا رہے کہ امام خطبہ جمعہ سے فارغ ہو پھر امام کے ساتھ فرض نماز ادا کرے تو اس کے دونوں جمعوں کے درمیان کے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے بلکہ مزید تین دن کے اور بھی۔“ (مسلم)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت في الخطبة، حديث:857.»
حكم دارالسلام: صحيح
بلوغ المرام کی حدیث نمبر 369 کے فوائد و مسائل
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 369
تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت في الخطبة، حديث:857.»
تشریح:
اس حدیث میں نماز جمعہ کی بڑی ترغیب ہے۔
جو شخص غسل کر کے آئے‘ خطیب کے آنے سے پہلے ذکر و عبادت میں مصروف رہے‘ امام خطبہ شروع کرے تو خاموشی سے خطبہ سنے اور نماز جمعہ پڑھے تو اس کے جمعہ سے جمعہ تک اور مزید تین دن کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں‘ خواہ گناہ صغیرہ ہوں یا کبیرہ۔
لیکن جمہور صرف صغیرہ گناہوں کی معافی کے قائل ہیں۔
لیکن حدیث سے جمہور کے موقف کی تائید نہیں ہوتی۔
وَاللّٰہُ أَعْلَمُ۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 369