Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب الصلاة
نماز کے احکام
12. باب صلاة الجمعة
نماز جمعہ کا بیان
حدیث نمبر: 368
وعن السائب بن يزيد رضي الله عنه أن معاوية رضي الله عنه قال له: إذا صليت الجمعة فلا تصلها بصلاة حتى تتكلم أو تخرج فإن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم أمرنا بذلك أن لا نصل صلاة بصلاة حتى نتكلم أو نخرج. رواه مسلم.
سیدنا سائب بن یزید رحمہ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا جب تم نماز جمعہ پڑھو تو پھر دوسری کوئی نماز اس کے ساتھ نہ ملاؤ تاوقتیکہ تم سے کوئی بات کر لے یا وہاں سے نکل جائے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اسی طرح حکم دیا تھا کہ ہم نماز جمعہ کے ساتھ دوسری نماز نہ ملائیں تاوقتیکہ ہم کوئی بات نہ کر لیں یا وہاں سے نکل جائیں۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب الصلاة بعد الجمعة، حديث:883.»

حكم دارالسلام: صحيح

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 368 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 368  
تخریج:
«أخرجه مسلم، الجمعة، باب الصلاة بعد الجمعة، حديث:883.»
تشریح:
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز جمعہ کے بعد اسی جگہ فوراً کھڑے ہو کر سنتیں نہیں پڑھنی چاہییں۔
یہ حکم صرف جمعہ کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ ہر نماز کے نفل اور فرض میں یہ فرق بذریعۂانتقالِ جگہ یا بذریعۂ گفتگو کر لینا چاہیے تاکہ نفل کی فرض سے مشابہت نہ ہو۔
2. نبی صلی اللہ علیہ وسلم نوافل و سنن بالعموم گھر پر ادا فرمایا کرتے تھے اور بہتر بھی یہی ہے۔
3. نوافل و فرائض ایک ہی جگہ نہ پڑھنے کی حکمت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مختلف جگہوں پر نماز پڑھنا نامۂ اعمال میں درج ہو جائے اور اجر و ثواب بھی زیادہ ملے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت سائب بن یزید» ان کی کنیت مشہور قول کے مطابق ابویزید کندی ہے۔
۲ ہجری میں پیدا ہوئے۔
اپنے باپ کے ساتھ حجۃ الوداع میں شریک ہوئے۔
۸۰ ہجری میں فوت ہوئے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 368