بلوغ المرام
كتاب الصلاة
نماز کے احکام
10. باب صلاة الجماعة والإمامة
نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان
حدیث نمبر: 333
وعن أبي بكرة رضي الله عنه انتهى إلى النبي صلى الله عليه وآله وسلم وهو راكع فركع قبل أن يصل إلى الصف فذكر ذلك للنبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: «زادك الله حرصا ولا تعد» . رواه البخاري زاد أبو داود فيه: فركع دون الصف ثم مشى إلى الصف.
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عین اس وقت پہنچے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع فرما رہے تھے۔ پس انھوں نے صف تک پہنچنے سے پہلے ہی رکوع کر لیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ تعالیٰ تیری حرص و طمع میں اضافہ فرمائے! آئندہ ایسا مت کرنا۔“ (بخاری)
ابوداؤد نے اتنا اضافہ کیا نقل کیا ہے کہ انھوں نے صف میں شامل ہونے سے پہلے رکوع کیا اور رکوع کی حالت میں ہی چل کر صف میں شامل ہو گئے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الأذان، باب إذا ركع دون الصف، حديث:783، وأبوداود، الصلاة، حديث:683، 684 والحديث لا يدل علي إدراك الركعة بإ دراك الركوع كما حققه الإمام البخاري في جزء القراءة خلف الإمام.»
حكم دارالسلام: صحيح