Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب الصلاة
نماز کے احکام
10. باب صلاة الجماعة والإمامة
نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان
حدیث نمبر: 330
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏خير صفوف الرجال أولها وشرها آخرها وخير صفوف النساء آخرها وشرها أولها» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مردوں کی بہترین اور سب سے زیادہ خیر و بھلائی والی صف، ان کی پہلی صف ہے اور بدترین اور بری صف ان کی آخری صف ہے اور خواتین کی بہترین اور خیر و بھلائی ان کی آخری صف ہے اور بدترین اور بری صف ان کی پہلی صف ہے۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الصلاة، باب بسوية الصفوف، حديث:440.»

حكم دارالسلام: صحيح

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 330 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 330  
تخریج:
«أخرجه مسلم، الصلاة، باب بسوية الصفوف، حديث:440.»
تشریح:
جماعت میں مردوں اور عورتوں کی صفوں میں تفاوت اپنے اندر بھلائی اور بہتری کے کئی پہلو سمیٹے ہوئے ہے۔
پہلی صف میں شریک نمازی عموماً وہی ہوں گے جو مسجد میں پہلے آئے ہوں۔
مسجد میں پہلے آنا بھی باعث ثواب ہے‘ نیز پہلی صف میں شامل لوگ صاحب علم‘ بزرگ اور دینی فہم زیادہ رکھنے والے ہوں گے۔
مردوں کی سب سے پچھلی صف میں شریک نمازی ان سے محروم رہتے ہیں‘ اس لیے اجر و ثواب میں کمی واقع ہو جاتی ہے کیونکہ برائی اور بھلائی دونوں نسبتی معاملات ہیں۔
خواتین کی سب سے آخری صف اس لیے بہتر ہے کہ وہ عورتیں دیر سے مسجد میں آئیں گی۔
دوسرے‘ مردوں سے دور ہوں گی کیونکہ مرد و زن کا اختلاط اچھے نتائج و ثمرات برآمد نہیں کرتا۔
یہ حکم ایسی صورت کے لیے ہے جہاں مردوں اور عورتوں کی صفیں آگے پیچھے ہوں ورنہ اگر عورتیں الگ جگہ میں ہوں تو پھر ان کی بھی پہلی صف بہتر شمار ہوگی یا یہ صورت ہو کہ عورتوں کی جماعت الگ سے ہو اور ان کی امامت (پہلی صف کے درمیان میں کھڑے ہو کر) عورت ہی کر رہی ہو تو ایسی صورت میں بھی خواتین کی پہلی صف بہترین اجر و ثواب کی مستحق ہو گی اور آخری کم ثواب کی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 330