مختصر صحيح مسلم
فتنوں کا بیان
آخر زمانہ میں خلیفہ (مہدی) آئے گا، جو مال کی لپیں بھربھر کر دے گا۔
حدیث نمبر: 2036
سیدنا ابونضرہ سے روایت ہے کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھے کہ انہوں نے کہا کہ قریب ہے کہ عراق والوں کے قفیز اور درہم نہیں آئیں گے۔ ہم نے کہا کہ کس سبب سے؟ انہوں نے کہا کہ عجم کے لوگ اس کو روک لیں گے۔ پھر کہا کہ قریب ہے کہ شام والوں کے پاس دینار اور مدی نہ آئیں (مدی ایک پیمانہ ہے اسی طرح قفیز) ہم نے کہا کہ کس سبب سے؟ انہوں نے کہا کہ روم والے لوگ روک لیں گے۔ پھر تھوڑی دیر چپ رہے، اس کے بعد کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری اخیر امت میں ایک خلیفہ ہو گا، جو لپیں بھربھر کر مال دے گا (یعنی روپیہ اور اشرفیاں لوگوں کو) اور اس کو شمار نہ کرے گا۔ جریر نے کہا کہ میں نے ابونضرہ اور ابوعلاء سے پوچھا کہ کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ نہیں۔ (یہ مہدی ہیں جو امت کے اخیر زمانہ میں پیدا ہوں گے۔ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ تو شروع میں تھے)۔