مختصر صحيح مسلم
نیکی اور سلوک کے مسائل
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا مومنین کے لئے رحمت ہے۔
حدیث نمبر: 1825
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ دو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور میں نہیں جانتی کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا باتیں کیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ آ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں پر لعنت کی اور ان کو برا کہا۔ جب وہ باہر نکلے تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ان دونوں کو کچھ فائدہ نہ ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیوں؟ میں نے عرض کیا کہ اس وجہ سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر لعنت کی اور ان کو برا کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے معلوم نہیں جو میں نے اپنے رب سے شرط کی ہے؟۔ میں نے عرض کیا ہے کہ اے میرے مالک! میں بشر ہوں، تو جس مسلمان پر میں لعنت کروں یا اس کو برا کہوں تو اس کو پاک کر اور ثواب دے۔