Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1706
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مکہ اور مدینہ کے درمیان (مقام) جعرانہ میں تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ تھے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک دیہاتی آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! آپ میرے ساتھ اپنا وعدہ پورا نہیں کرتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خوش ہو جا۔ وہ بولا کہ آپ بہت فرماتے ہیں کہ خوش ہو جا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوموسیٰ اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہما کی طرف غصے کی حالت میں متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اس نے خوشخبری کو رد کیا اور تم قبول کرو۔ دونوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہم نے قبول کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی کا ایک پیالہ منگوایا اور دونوں ہاتھ اور منہ اس میں دھوئے اور اس میں لعاب دہن ڈال کر دونوں سے کہا کہ اس پانی کو پی لو اور اپنے منہ اور سینے پر ڈالو اور خوش ہو جاؤ۔ ان دونوں نے پیالہ لے کر ایسا ہی کیا۔ ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے ان کو پردہ کی آڑ سے آواز دی کہ برتن میں سے اپنی ماں کے لئے بھی کچھ پانی بچا لاؤ۔ پس ان دونوں نے اس برتن میں کچھ پانی ان کے لئے بچا دیا۔