مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1666
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کو جاتے تو اپنی ازواج پر قرعہ ڈالتے۔ ایک بار قرعہ مجھ پر اور ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا پر آیا اور ہم دونوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو سفر کرتے تو ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ساتھ ان سے باتیں کرتے ہوئے چلتے۔ حفصہ رضی اللہ عنہا نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ آج رات تم میرے اونٹ پر سوار ہو جاؤ اور میں تمہارے اونٹ پر سوار ہوتی ہوں، تم دیکھو گی جو تم نہیں دیکھتی تھیں اور میں دیکھوں گی جو میں نہیں دیکھتی تھی۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اچھا۔ پس وہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے اونٹ پر سوار ہوئیں اور حفصہ رضی اللہ عنہا ان کے اونٹ پر۔ رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے اونٹ کی طرف آئے، جس پر حفصہ رضی اللہ عنہا سوار تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کیا اور ان ہی کے ساتھ ساتھ چلے، یہاں تک کہ منزل پر اترے۔ اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (رات بھر) نہ پایا تو انہیں غیرت آئی۔ جب وہ اتریں تو اپنے پاؤں اذخر (گھاس) میں ڈالتیں اور کہتیں کہ اے اللہ! مجھ پر بچھو یا سانپ مسلط کر جو مجھے ڈس لے، وہ تو تیرے رسول ہیں، میں ان کو کچھ نہیں کہہ سکتی۔