Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1633
فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت مانگی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت قریش کی عورتیں بیٹھی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کر رہی تھیں اور بہت باتیں کر رہی تھیں اور ان کی آوازیں بلند تھیں۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آواز دی تو اٹھ کر چھپنے کے لئے دوڑیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو اجازت دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہنستا رکھے یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ان عورتوں پر تعجب ہوا جو میرے پاس بیٹھی تھیں، تمہاری آواز سنتے ہی پردے میں بھاگ گئیں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ان کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ڈرنا چاہئے پھر ان عورتوں سے کہا کہ اے اپنی جان کی دشمنو! تم مجھ سے ڈرتی ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں ڈرتیں؟ انہوں نے کہا کہ ہاں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہ نسبت سخت ہو اور غصیلے ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ شیطان جب تمہیں کسی راہ میں چلتا ہوا ملتا ہے تو اس راہ کو جس میں تم چلتے ہو چھوڑ کر دوسری راہ میں چلا جاتا ہے۔