Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض، اس کی وسعت و عظمت اور آپ کی امت کے حوض پر آنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1549
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میرا حوض ایک مہینہ کے سفر کے برابر ہے، اس کے چاروں کونے برابر ہیں (یعنی طول اور عرض یکساں ہے)، اس کا پانی چاندی سے زیادہ سفید ہے اور اس کی خوشبو مشک سے بہتر ہے۔ اس پر جو آبخورے (پیالے) رکھے ہیں، ان کی گنتی آسمان کے تاروں کے برابر ہے۔ جو اس میں سے پئے گا، پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ عبداللہ نے کہا کہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں حوض پر رہوں گا اور دیکھوں گا کہ تم میں سے کون کون وہاں آتے ہیں۔ اور کچھ لوگ میرے پاس آنے سے روکے جائیں گے، تو میں کہوں گا کہ اے پروردگار! یہ لوگ میرے ہیں، میری امت کے ہیں۔ تو جواب ملے گا کہ تمہیں نہیں معلوم کہ جو کام انہوں نے تمہارے بعد کئے۔ اللہ کی قسم تمہارے بعد ذرا نہ ٹھہرے اور ایڑیوں پر لوٹ گئے (اسلام سے پھر گئے ان لوگوں میں خارجی بھی داخل ہیں جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ سے الگ ہو گئے اور مسلمانوں کو کافر سمجھنے لگے اور وہ لوگ بھی داخل ہیں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت پر عمل نہ کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کو ستایا اور شہید کیا۔ معاذاللہ) ابن ابی ملیکہ (راوی حدیث) کہتے ہیں کہ اے اللہ ہم ایڑیوں پر لوٹ جانے سے یا دین میں فتنہ ہونے سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔