مختصر صحيح مسلم
لباس اورزیب و زینت کے بیان میں
وہ پردہ مکروہ ہے جس پر تصویریں ہوں، نیز اس (پردے) کو کاٹ کر تکیہ بنانے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1366
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے طاق یا مچان کو اپنے ایک پردہ سے ڈھانکا تھا، جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت کے دن ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی شکلیں بناتے ہیں۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ یا دو تکیے بنائے۔ (تصویر والے کپڑے کا تکیہ صرف اسی وقت بنایا جا سکتا ہے جبکہ تکیہ بنانے سے تصویر کا حلیہ بگڑ جائے)۔